فلم اور ٹی وی کے اس دور میں اردو ڈرامہ اپنے وجود کے لئے جدو جہد کر رہا
ہے۔ کہنے کو اردو ڈرامہ قدیم زمانہ سے ادب کا ایک اہم حصہ رہا ہے جس نے
اسٹیج کے ذریعہ سماج کے مسائل کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی تاہم دیگر
زبانوں کے مقابلے ہندوستان میں اردو ڈرامے اپنی تمام تر مقبولیت کے باوجود
اردو داں طبقے کو متوجہ کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ اس کی وجہ تلاش کرنے کے
لیے ادبا و شاعروں کے ساتھ تھیٹر آرٹسٹس کولکاتہ میں ایک جگہ جمع ہوئے ۔
ادیب و شاعر اپنی تخلیقات کے ذریعہ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں وہیں
ڈرامہ وہ فن ہے جو اپنے کردار کے ذریعہ سماج کے مسائل و حالات کو لوگوں کے
سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ اردو ڈرامے ہی نے انڈین تھیئٹر کی بنیاد ڈالی ۔
آج بھی ڈرامے کی دلچسپی
برقرار ہے۔ ہزاروں لوگوں نے اپنے ڈراموں کے ذریعہ
ملک میں الگ پہچان بنائی لیکن اردو ڈرامے جو آْج بھی مختلف پروگراموں میں
پیش تو کیے جاتے ہیں لیکن اردو ڈرامے سے جڑے لوگ پذیرائی پانے میں ناکام
ہیں۔ ان ہی مسائل اور اردو ڈرامے میں کیے جارہے کاموں کو سامنے لانے کے
لیے پہلی بارکولکاتا میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اشتراک سے لٹل
تھپسن کی جانب سے منعقد دو روزہ اردو ڈرامہ کانفرنس میں اردو ڈرامے کے
ماضی و حال کی موجودہ صورتحال کو سامنےلانے کی کوشش کی گئی ۔ پروگرام میں
دیگر زبانوں کے ماہرین نے بھی شرکت کی۔ مشہور آرٹسٹ ردرو پرساد گپتا نے
اردو ڈرامے پر منعقد سمینار کو اہم بتاتے ہوئے ادب میں مباحثہ کو ضروری
بتایا ۔ دو روزہ کانفرنس میں کئی ڈرامے بھی اسٹیج پر پیش کیے گئے ۔